ہاتھ کے بدلے ہاتھ
سر کے بدلے سر
تھپڑ کے بدلے تھپڑ
پتھر کے بدلے پتھر
میر جعفر نے
مگر لوٹ لیا ہے
کس سے فریاد کریں
جس ہاتھ میں
گلاب وسنبل
اس کی بغل میں خنجر
کمزور کی جیون ریکھا کا
منشی ٹھہرا ہے
قاتل چور اچکا
قانون بناتا ہے
لوبھی قانون کا رکھوالا
بےبس زخمی زخمی
منصف ہوا ہے
مقولہ باقی ہے اور یہ
چڑھ جا بیٹا سولی
رام بھلی کرے گا