رونے والوں کے ساتھ روتا نہیں کوئی
دور حاضر میں نیکی کا بیج بوتا نہیں کوئی
دہشت گردی کا یہ عالم ہے میرے شہر میں
اپنے گھر میں آرام سے سوتا نہیں کوئی
کپڑے تو اجلے ہیں ہر شخص کے تن پر
مگر اپنے اندر کی میل دھوتا نہیں کوئی
غم کےماروں کے جو آنسو پونچھے
اب تو ایسا مسیحا پیدا ہوتا نہیں کوئی
لوگوںمیں اب وہ پیار و خلوص نہیں رہا اصغر
کسی کے لیے محبتوں کے ہارپروہتا نہیں کوئی