Add Poetry

زباں رکھتا ہوں لیکن چپ کھڑا ہوں

Poet: محسن نقوی By: Hassan, Peshawar
Zuba Rakhta Hon Lekin Chup Khada Hon

زباں رکھتا ہوں لیکن چپ کھڑا ہوں
میں آوازوں کے بن میں گھر گیا ہوں

مرے گھر کا دریچہ پوچھتا ہے
میں سارا دن کہاں پھرتا رہا ہوں

مجھے میرے سوا سب لوگ سمجھیں
میں اپنے آپ سے کم بولتا ہوں

ستاروں سے حسد کی انتہا ہے
میں قبروں پر چراغاں کر رہا ہوں

سنبھل کر اب ہواؤں سے الجھنا
میں تجھ سے پیشتر بجھنے لگا ہوں

مری قربت سے کیوں خائف ہے دنیا
سمندر ہوں میں خود میں گونجتا ہوں

مجھے کب تک سمیٹے گا وہ محسنؔ
میں اندر سے بہت ٹوٹا ہوا ہوں

Rate it:
Views: 1176
25 Jun, 2021
Related Tags on Mohsin Naqvi Poetry
Load More Tags
More Mohsin Naqvi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets