زندگی بڑی تلخ ہے
Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabadزندگی بڑی تلخ ہے کوئی خواب سہانہ تو نہیں
میری بات مان میں اپنا ہوں بیگانہ تو نہیں
تو چاہتا ہے حالات کو بھی مرضی کے تابع
زندگی ہے میری جان کوئی دل دیوانہ تو نہیں
یہ گزر ہی جاتے ہیں ظالم جوانی کے چار دن
ناز نا حسن پر کر ٹھہرا کوئی زمانہ تو نہیں
آجاتےہیں جو نئے چہرے تیرے در پہ پر روز
ڈر ہے مجھے دل تیرا کوئی مئےخانہ تو نہیں
عادت بدل اتنے لوگوں کو پاس بلایا نہ کر
دل تو دل ہے میری جان مسافر خانہ تو نہیں
سنبھال خود کو ورنہ تو بھی بکھر جائے گا
سیدھی بات ہے میری جان کوئی افسانہ تو نہیں
ممکن نہیں کبھی بھی کے بھر جائے محبت سے
یہ تو گہرائی دل ہے ساجد کوئی پیمانہ تو نہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






