زندگی تمام دے جاؤ

Poet: UA By: UA, Lahore

کوئی تو پل ہمارے نام کوئی شام دے جاؤ
کوئی دن تو ہمیں بھی زندگی تمام دے جاؤ

مدت سے فراغت کو تھام کر بیٹھے ہیں
آجاؤ اور ہمیں بھی کوئی کام دے جاؤ

خامہ و دفتر کا ساتھ چھوٹے مدت ہوئی
اب تو کوئی سرنامہ ہمارے نام دے جاؤ

جس پر عمل درآمد کرتے رہیں مسلسل
پیغام کے ذریعے ہی کوئی کام دے جاؤ

عظمٰی جو اپنے واسطے سرمایہ بن جائے
اس جوہر بے مایہ کو وہ انعام دے جاؤ

Rate it:
Views: 549
05 Apr, 2009
More Life Poetry