زندگی سے لڑنا ہمارے بس میں نہیں ہے شاید

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

زندگی سے لڑنا ہمارے بس میں نہیں ہے شاید
دکھ سہکر مسکرانا ہمارے بس میں نہیں ہے شاید

بلا سبب کا گذر بھی واجب ہے خود کیلئے
جیون کو معنیٰ دینا ہمارے بس میں نہیں ہے شاید

غل گپاڑے کی ہے دنیا اور ہم نے غالب اختیار پالیئے
تاسفوں کو مرہم دینا ہمارے بس میں نہیں ہے شاید

وہ تنقید اور نصیحتیں ضیافت میں بدل گئی ہیں
اب مۂ نوشی سے نکلنا ہمارے بس میں نہیں ہے شاید

اپنے وجود کی مَٹی کا بھاؤ تو قابل رحم ہے دوست
اُسے مقدس بنانا ہمارے بس میں نہیں ہے شاید

حیات کی قابل تعظیم رسمیں زنگ آلودہ ہوگئیں
اب ضرب المثل بننا ہمارے بس میں نہیں ہے شاید

 

Rate it:
Views: 373
19 Jan, 2011
More Life Poetry