زندگی کانچ کا دریا ہے

Poet: Mobeen Nisar By: Mobeen Nisar, Islamabad

زندگی کانچ کا دریا ہے
پتھر مت پھینکو
ٹوٹ کے رک نہ جائے
پتھر مت پھینکو
اس کی موجوں کا
درد سنائی دیتا ہے
صبح شام دہائی دیتا ہے
اس کی روانی کے آگے
کوئی شے ٹھہرتی نہیں
وقت بھی بہہ جاتا ہے

زندگی کانچ کا دریا ہے
پتھر مت پھینکو
ٹوٹ کے رک نہ جائے
پتھر مت پھینکو

سورج اس میں
ڈوب جاتا ہے
اور رات چاند
اس میں اتر جاتا ہے
بانسری کے سر
لہروں کو چھوتے ہیں
لہروں کی آواز سے
کوئی گیت بن جاتا ہے
گیت میں خوشی بھی ہے
اور غم بھی ہے
ہنساتا ہےکسی کو
کسی کو رولاتا ہے

زندگی کانچ کا دریا ہے
پتھر مت پھینکو
ٹوٹ کے رک نہ جائے
پتھر مت پھینکو

Rate it:
Views: 386
07 Sep, 2013
More Life Poetry