زندگی کانچ کا دریا ہے
Poet: Mobeen Nisar By: Mobeen Nisar, Islamabadزندگی کانچ کا دریا ہے
پتھر مت پھینکو
ٹوٹ کے رک نہ جائے
پتھر مت پھینکو
اس کی موجوں کا
درد سنائی دیتا ہے
صبح شام دہائی دیتا ہے
اس کی روانی کے آگے
کوئی شے ٹھہرتی نہیں
وقت بھی بہہ جاتا ہے
زندگی کانچ کا دریا ہے
پتھر مت پھینکو
ٹوٹ کے رک نہ جائے
پتھر مت پھینکو
سورج اس میں
ڈوب جاتا ہے
اور رات چاند
اس میں اتر جاتا ہے
بانسری کے سر
لہروں کو چھوتے ہیں
لہروں کی آواز سے
کوئی گیت بن جاتا ہے
گیت میں خوشی بھی ہے
اور غم بھی ہے
ہنساتا ہےکسی کو
کسی کو رولاتا ہے
زندگی کانچ کا دریا ہے
پتھر مت پھینکو
ٹوٹ کے رک نہ جائے
پتھر مت پھینکو
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






