زندگی کو سزا کہیے یا عطا کہیے
Poet: Mubeen Nisar By: mubeen Nisar, Islamabadزندگی کو سزا کہیے یا عطا کہیے
مر جائیں جس روز اسے روز جزا کہیے
گناہ کرکے جو شرمندہ بھی نہ ہو
ایسے شخص کو گمرہ کہیے
خدا کا بندے سے محبت کا رشتہ ہے
بخشنا بھی قدرت کی ادا کہیے
جسم کی موت موت نہیں ہے
البتہ روح کی موت کو فنا کہیے
کبھی درد کی کوئی دوا نہیں ملتی
کہیں ایک ھی نظر کو شفا کہیے
جب کوئی حق بات سننا نہ چاھے
دل کے کرب کو ھی صدا کہیے
غیر سے توقع ہی شرک ھے
صرف خدا ہی کو مشکل کشا کہیے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






