سانس تلوار ھے تو پھر دھار سے بچنا کیسا ؟
وہ جو ھر آن بدل جاتے ھیں دل اپنا...
انکا یہی طور ھے تو پھر تیرا جھگڑنا کیسا ؟
جان دینے سے ھی اب بات بنے گی تیری
اب یہی طے ھے تو اس عہد سے مکرنا کیسا ؟
کشتی ء زیست کے مقدر میں بھنور جو لکھے
اب کسی موج کا چھپٹنا ، پھر پلٹنا یا ابھرنا کیسا ؟
خاک ڈال ۔۔۔ کہ وہ کیا ھوئے عہد وفا
رسم اغیار کی یہی ترتیب تو تیرا جلنا کیسا ؟
زندگی جبر مسلسل کی طرح کاٹی ساغر نے
تو یہ اب سوچ تیرا بج کے نکلنا کیسا ؟