سب راہیں کھوں گئی
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaسب راہیں کھوں گئی کہ
میں منزل کی تلاش میں ہوں
کون ہے میرا ہمسفر زندہ
میں جس کی آس پے ہوں
بن خطاء تو سزایئں نہیں ملتی لکی
شاید ! میں اپنی خطاوں کے عذاب میں ہوں
اب ڈھنڈوں کہا میں خود کو
کہ دنیا کی بہیڑ میں گمنام ہوں
میرے ساتھی کتنے آگئے نکل گئے
کہ میں اب تک ماضی میں آباد ہوں
تقدیر کو دوش دوں یا اپنا قصور ڈھنڈوں
میں تو دونوں کے ہاتھوں لاچار ہوں
جس سے بھی محبت کی دل و جان وار دی
اور غضب تو یہ کے ُاسی شخص سے بدنام ہوں
جس کی آس لیے جینے کی دعا کرنے لگے
ُاس نے توڑا ہے ایسا ، کہ مرنے پے تیار ہوں
ہر کوئی جوڑ کر توڑتا رہا لکی یہاں
کس کا ذکر کروں کہ سب کے ہاتھوں شکار ہوں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






