سب کی اپنی اپنی دکان
کھولی ہے سب نے یہاں
ریاست اور سیاست کی دکان
قومیت اور لسانیت کی دکان
فرقہ واریت اور مذہب کی دکان
چلتی ہے کیا خوب سب کی دکان
عوام کا ہمدرد کوئی نہیں
عوام کا حال پرساں کوئی نہیں
وطن سے مخلص کوئی نہیں
غریب سے مخلص کوئی نہیں
مظلوم کا ساتھی کوئی نہیں
مجبور کا حامی کوئی نہیں
سب کی اپنی اپنی دکان
چلتی ہے کیا خوب یہاں
پُرکی تم کیا سمجھوگے یہاں
بہتر ہے تم بند رکھو اپنی زباں