Add Poetry

سسکتے بچے

Poet: By: صابر عدنانی, Karachi

سراب کا منظر ہے
اونٹوں کا غلّہ
اور ڈھورڈنگروں کا ریوڑ
مور بھی ناچ رہے ہیں
ایک ماں
برتن میں پانی بھر کر
اور آگ جلا کر
تسلی دے رہی ہے
ابھی کھانا تیارہونے والا ہے؟
میرے پیارے بچو! تمھیں کھانا ملے گا؟
اور بچے پیررگڑرگڑکر
اور پیٹ پکڑپکڑکر
عالمِ بالاکوچ کررہے ہیں
کیسامنظر ہے یہ؟
اور کیسی زمین ہے جہاں
افلاس اُگ رہی ہے اور
بھوک سے زندگی سسک رہی ہے
اور میرے پیشوا
فوٹوسیشن کے بکھیڑوں میں
زندگی کی بیچارگی کا مذاق اُڑا رہے ہیں
کتنا مہیب منظر ہے، اُن کے لیے
جو اپنے ہی آئینوں کے سامنے کھڑے ہوکر
اپنے ہی عکس کی تردید کررہے ہیں

Rate it:
Views: 434
21 Oct, 2015
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets