Add Poetry

سمجھا ہے کیا

Poet: جاوید صدیقی By: جاوید صدیقی, کراچی

سمجھا ہے کیا
غلامی میں جب رہتے تھے ہم
غلامی کی ذہنیت کو سمجھا ہے کیا

آزادی کی جب تھے فضا میں
وطن کوہم سب نے سمجھا ہے کیا

محبتوں کےجال بچھاتے ہیںوہ
دھوکے کو ہم نے سمجھا ہے کیا

سیاست،سازش اور کہیں مفاہمت
شطرنج کی چالوں کو سمجھا ہے کیا

ارض پاک کے دامن کو تار تار کرکے
خون نا حق کو انھوں نے سمجھا ہے کیا

اے ریاض ! ایمان یہاں ہے کیا
سنگدل حکمرانوں کو کبھی دیکھا ہے کیا
 

Rate it:
Views: 303
25 Dec, 2015
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets