سوچتے تھے بعد ترک تعلق کیاکریں گے
Poet: Mehar Ali By: Mehar Ali, Sahiwalسوچتے تھے بعد ترک تعلق کیاکریں گے
 اب جانے کہ بات بات پہ رویا کریں گے
 
 ہم تو ماضی ہی سے جانتے تھے یہ بات
 پتھر کے خدا کیا ہم سے وفا کریں گے
 
 قبل اس کے کہ محبت کرتے سوچا نہیں
 اپنی رویے سے ہم کسی کو خفا کریں گے
 
 دنیا کے چند حقائق سے ہم بھی ہیں آشنا
 افسوس آپ یہ جان کر کیا کریں گے
 
 ہے آپ کو تمنا اگر ہم نہ رہیں تو کہیے
 ہم اآپکو کہیں بھی نہ دکھا کریں گے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






