سچائیوں سے ڈرنے والے
Poet: M. Habibullah Rajput By: Prof. Dr. M. Habibullah Rajput , Karachiسچائیوں سے ڈرنے والے
یہ منافقت کرنے والے
انساں کی قدر کیا جانیں
یہ دولت پہ مرنے والے
کریں وہ جفاؤں پہ جفائیں
ہم نہیں ہیں ہارنے والے
اپنوں ہی کا خون چوسیں
یہ اپنوں پہ مرنے والے
دل میں ہنسیں ہم پر
ساتھ آہیں بھرنے والے
بہت عیار ہے عدو مگر
ہم کہاں ہیں ڈرنے والے
حبیب دل ہے سمندر اپنا
ہم سب سے پیار کرنے والے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






