اپنی شاخ سے ٹوٹے بچے
تازہ گل تھے سوکھے بچے
شہر گئے تھے آتا لینے
گھر نہ اب تک لوٹے بچے
جوتے پالش کرتے کرتے
ہوگئے پیر کے جوتے بچے
چولہے اوپر خالی ہنڈیا
ماں بہلائے بھوکے بچے
دیکھ کے ماں کی خالی جھولی
اپنے آپ سے روٹھے بچے
بھوک تو ابو کھا جائے گی
سچ کہتے تھے جھوٹے بچے