Add Poetry

صدائیں حق کی لگا کے ہم نے سِتم گروں کو رٌلادیا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

صدائیں حق کی لگا کے ہم نے سِتم گروں کو رٌلا دیا
جو ٹمٹماتے چراغِ حق تھے اٌنہیں پھر روشن کرا دیا

ملے نہ کوئی کہیں بھی مظلوم یہی ہے اپنی آرزو
کوئی بھی مظلوم مل گیا بھی تو اُس کا حق ہی دِلا دیا

چمن میں اپنے عزیز گل ہو تو کانٹوں سے بھی نباہ ہو
کہ غم زدہ کے تو آنسو پونچھے اٌسی کی خوشیاں بڑھا دیا

جہاں میں جتنے ہوئے ستم گر کوئی پکڑ سے نہ بچ سکا
لگے جو ٹھوکر سنبھل ہی جائیں سبق یہ سب کو پڑھا دیا

نہ کوئی تکلیف ہو کسی کو اسی کی کوشش تو اپنی ہو
کبھی کسی کی نہ آہ نکلے یہ خود پہ لازم بنادیا

کبھی زمانہ بھی روٹھ جائے تو اثر مغموم کیوں ہی ہو
رہا ہمیشہ وہ حق پہ قائم اُسی نے غم کو مٹا دیا

Rate it:
Views: 180
03 Oct, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets