کسی کی موت کا جو وقت ہے وہ ٹل نہ پائے گا
جو خالی ہاتھ آیا ہے وہ خالی ہاتھ جائے گا
کسی کی آرزو دنیا میں پوری ہو نہیں سکتی
جو خود عاجز ہو وہ اوروں کے کیا کام آئے گا
چلے گا آخرت میں وہ ہی سکّہ جو ہو نیکی کا
جو ہوگا کھو ٹا سکٔہ وہ تو بدنامی دٍلائے گا
جو کچھ دنیا میں ہے وہ سب فنا اک دن ہو جائے گا
جو توشہ آخرت کا ہوگا وہ ہی رنگ لائے گا
ذرا دیکھو جہاں سے شان والے مٹ گئے کتنے
نہ اُن کا نام باقی ہے کوئی اب کیوں ستائے گا
رہے گی ذات باقی اک خدا کی اور سب فانی
اُسی سے لو لگانا ہم سبھی کا غم مٹائے گا
جہاں میں اثر کو بس آخرت کی فکر ہوجائے
اسی میں عقلمندی ہے یہی سکھ سے ملائے گا