نہ منہ چھپا کے جیے ہم نہ سر جھکا کے جیے ستم گروں کی نظر سے نظر ملا کے جیے اب ایک رات اگر کم جیے تو کم ہی سہی یہی بہت ہے کہ ہم مشعلیں جلا کے جیے