اپنی علم خزاں کو تیری الف اقرا سے منور کروں لٹا کر مال و متاع تیری نفس فقراء سے منور کروں بے رنگ غفلت شب تیری کرن صبا سے منور کروں نگاہ چشم تر اپنی تیری حیا سے منور کروں