Add Poetry

عشق نہیں محتاج کسی عہد و پیماں

Poet: Mahmood ul Haq By: Mahmood ul Haq, Lahore

عشق نہیں محتاج کسی عہد و پیماں
مشک کے پھیلنے کو نہیں پابندی گلستاں

جب آفتاب و مہتاب ہی نہیں کرتے تفریق زیاں
نہیں ہے کوئی خدا اور بندے کے درمیاں

کبھی تو ہے باغباں اور کبھی بیاباں
آدمی کو میسر نہیں کہ وہ ہے کیا انساں

تیر تو چلتے ہیں اپنی ہی کماں
بےجا اسراف لے لیتے ہیں جاں

تکلف برطرف جنبش نیناں
نہیں یہ طوطا کی مینا جان جاناں

خون آنسو اور خواب حقیقت کا بیاں
کیسے بدل جاتا ہے کمیں کا عزت جہاں

اسی کے ہیں یہ سب ارض وسماں
وہی ہے یہاں اور وہی ہے وہاں

تڑپ دکھا چاہت کو پانے کی جاوداں
اتر آئے گا تیرے لیے فرش آسماں

نہیں ہے یہ کسی لیلیٰ مجنوں کی داستاں
یہ تو ہے سچے عاشق کی تعظیم محبوب بیاں

پانے اور لوٹ جانے کا ہے تجھے گماں
یہ کچھ بھی نہیں بہت آگے ہیں وہ جہاں

الف اقرا ہی سے میرا علم وجود مہرباں
تیری رضا ہی سے رنگیں صحرا و ریگستاں

Rate it:
Views: 761
06 Apr, 2009
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets