عکس محبوب کا جس دل میں اتر جاتا ہے
دل وہ پھر صورتِ آئینہ نکھر جاتا ہے
سچے دل سے جو کوئی مٹھی میں اپنی لے کر
آئے پتھر بھی تو وہ لے کے گہر جاتا ہے
اس کی نصرت کو فرشتے بھی اتر آتے ہیں
عشقِ سرکار میں جو حد سے گزر جاتا ہے
نعرہ سرکار کی الفت میں لگاؤں جب بھی
عطر سا جیسے فضاؤں میں بکھر جاتا ہے
دو جہانوں میں مقدر کا سکندر وہ ہے
حرمتِ شانِ محمد پہ جو مر جاتا ہے