فاصلہ سمجھو نہ اسرارِ سیاست سمجھو زنگی صرف حقیقت ہے، حقیقت سمجھو جانے کس دن ہوں ہوائیں بھی نیلام یہاں آج گر سانس بھی لیتے ہو تو غنیمت سمجھو