دنیا کی زندگی میں جب قدم رکھا تھا میں نے
ماں باپ کے عظیم رشتوں کو پایا تھا میں نے
ہزار باتیں سنیں اور ہزار قصے سنیں تھے میں نے
کبھی ماں ،کبھی باپ اور کبھی استاد سے میں نے
علم دنیا اور علم دین کو سیکھا تھا جب میں نے
نجانے کیوں خلش کو محسوس کیا تھا میں نے
اُس فقیر سے ملاقات کی تھی جب میں نے
اک لفظ میں ہی عیاں کردیا سب اُس نے
اے ریاض! زندگی کا مقصد سمجھا دیا ہے اُس نے
بند آنکھوں ہی میں حقیقت دکھا دیا ہے اُس نے