قلم کا زور آزماتا رہتا ہوں
محفلوں کو گرماتا رہتا ہوں
اچھی باتوں کی تشہیر کرتا رہتا ہوں
برائیوں کے خلاف آواز اٹھاتا رہتا ہوں
اپنا پیغام سب تک پہنچاتا رہتا ہوں
دشمنوں کو بھی گلے لگاتا رہتا ہوں
انہیں زمانے بھر کی خوشیاں مبارک
میں غموں کے سمندر میں بہتا رہتا ہوں
کئی لوگ کاٹتے رہتے ہیں میری جڑیں
میں ہرے شجر کی طرح لہراتا رہتا ہوں
ہمیں اپنے پاک پروردگار سے ڈرنا چائیے
یہ پیغام سب تک پہنچاتا رہتا ہوں
زندہ دل ہوں سدا مسکراتا رہتا ہوں
غموں کو دوست سمجھ کر اپناتا رہتا ہوں