لحد پر اپنی میں خاکِ مدینہ چاہتا ہوں
عجب ہے آرزو میری میں یہ کیا چاہتا ہوں
زمین و کائناتی روپ بہروپ آپ سے ہے
شفق آداب سجدہ ریز .آمد آپ سے ہے
میں بھی بس اضطرابِ مصطفیٰ ہی چاہتا ہوں
لحد پر اپنی میں خاکِ مدینہ چاہتا ہوں
ہدایت آپ کی منزل ہو میری زندگی میں
محبت آپ کی چاہت ہو میری زندگی میں
نصیب اپنے میں عشقِ مصطفیٰ ہی چاہتاہوں
لحد پر اپنی میں خاکِ مدینہ چاہتا ہوں
اگر محشر میں مشکل راہِ بخشش بس ہو میری
نہیں قابل ہوں میں تیری۔ شفاعت بس ہو میری
قیامت میں .میں سایہ آپ کا ہی چاہتا ہوں
لحد پر اپنی میں خاکِ مدینہ چاہتا ہوں