وزیر سے مشیر تک
گاڑی سے پجیرو تک
سی این جی سے پیٹرول تک
گھر سے گاڑی تک
بیگم سے نوکر تک
سالگرہ سے ولیمہ تک
چراغاں سے ناچ گانوں تک
شاپنگ سے سیر سپاٹے تک
زکات سے خیرات تک
حج و عمرہ سے یورپ تک
لندن پیرس امریکا تک
سارے جہان کے کونے کونے تک
اخبار رسالے اور میڈیا تک
سالوں سے لیکر چمچوں تک
عیش اڑاتے ہیں جان پہچانوں تک
اک اک کے منہ کے سائز تک
بھر بھر کے کھلاتے ہیں حلق تک
تاکہ منہ بند رکھے قیامت تک
کھال عوام کا اتر نے تک
خوب کھاتے ہیں توند پھٹنے تک
ہمیں مینڈیٹ ملا ہے پانچ سال تک
خوب لوٹ مچاو عوام کو شعور آنے تک
اپنے اپنے کھاتے بھرو عوام کو ہوش آنے تک
تم بے فکر رہو عوام کو عقل آنے تک
فی الحال تو ایک کا ہاتھ ہے دوسرے کے گریباں تک
آپس میں گتھم گتھا ہے چھوٹے چھٹے گاوں تک
دین کا حکم ہے ایک ہو جاو تم مرنے تک
کون صحیح ہے کون غلط ہے تم کو حق نہیں کہنے تک
اپنے کام سے کام رکھو پرکی مت جھانکو دوسروں کے اندر تک