ماں ابھی دور مجھ سے جانا نہیں
فقط تیری ہی ذات سے میں بیگانہ نہیں
دیکھا تھا میری یاد میں جو خواب
تم ہی کہو کیا اب وہ سہانا نہیں
تیری ہی آغوش میری پناہ گاہ ٹھہری
دوسرا کوئی میرا اس جہاں میں ٹھکانہ نہیں
کریدا تھا جو میرے سر پہ سجانے کو
ماں ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔کیا اب وہ سہرا سجا نا نہیں؟
ماں میں تیری آغوش میں سونا چاہتا ہوں
مگر میرے پاس اب کوئی بہانہ نہیں
جی چاہتا ہے اپنی جنت کا بوسہ لے لوں خالد
جس گھر میں ماں ہو اس سے بہتر کوئی گھرانہ نہیں