محبت کی باتیں بتائیں گے ہم
عداوت کی باتیں مٹائیں گے ہم
دلوں کو جو جوڑے وہ ہی بات اب
تو سارے جہاں کو سکھائیں گے ہم
جو نفرت کی باتیں کرے گر کوئی
محبت سے اس کو منائیں گے ہم
کسی کو کسی سے نہ ہوگی خلش
دلوں کو دلوں سے ملائیں گے ہم
ہمارا مشن ہوگا انصاف کا
صداقت کا ڈنکا بجائیں گے ہم
نہ ہو فتنہ برپا جہاں میں کہیں
تو ایسی ہی دنیا بسائیں گے ہم
برائی پنپنے نہ پائے کہیں
اسی سے جہاں کو بچائیں گے ہم
یہ حسرت رہی ہے دلوں میں کہ اب
کسی کو کبھی نہ ستائیں گے ہم
دلوں میں جو خوفِ خدا ہے نہیں
اسی کو دلوں میں بٹھائیں گے
نگاہیں جمی ہیں جو اسباب پر
انہیں کو وہاں سے ہٹائیں گے ہم
بھروسہ ہمارا خدا پر ہی ہو
اسی پر نگاہیں جمائیں گے ہم
زباں ذکر سے تر ہماری رہے
دلوں کو بھی شاکر بنائیں گے ہم
یہ آہیں ہماری جو ہیں بے اثر
انہیں میں تو تاثیر لائیں گے ہم
جو بھٹکے کوئی راہ سے گر کبھی
اسے راہ سیدھی دکھائیں گے ہم
نہ محروم ہو اب کوئی علم سے
تو ایسا مشن اب چلائیں گے ہم
روِش اب میانہ روی ہی کی ہو
تو ایسے ہی جیون بِتائیں گے ہم
ہمارے جو باطن میں ہیں روگ اب
تو اصلاح ان کی کرائیں گے ہم
صداقت عدالت شجاعت کرم
یہ اوصاف دل میں سجائیں گے ہم
یہ دنیائے فانی لبھائے نہ اب
نہ جھانسے میں اس کے ہی آئیں گے ہم
نظر ہو گی اپنے ہی کرتوت پر
نہ انگلی کسی پر اٹھائیں گے ہم
یہ غفلت میں ڈوبی ہے جو زندگی
تو غفلت سے اب باز آئیں گے ہم
یہ ہی آرزو ہے ہماری کہ اب
شریعت کے تابع ہوجائیں گے ہم
یہی اثر کی بات دل کو لگے
دلوں کو بھی اب تو رِجھائیں گے ہم