مدرسہ جاؤں، بنوں میں ڈاکٹر
سر پرستوں کو بھی حاصل ہو فخر
علم طب سے انسیت و دلچسپی ہے
مشکلوں سے کر سکوں سینہ سپر
گاؤں کا بھی نام روشن جو کروں
دور تک مشہور ہو جائے خبر
کوئی گر محتاج آئے پاس تو
دوں دوائی مفت ساری بے خطر
قوم کی خدمت ہی مقصد بھی بنے
مر مٹوں بھی واسطے پیشہ و ہنر
ڈگری لوں معیاری و اعلٰی قسم کی
دربدر کرتا رہوں گردش و سفر
ہو زباں زد، ہُوں معالج خاص تر
ہر گھڑی تیار سا باندھے کمر
سپنہ ناصؔر اک جو، پورا کر سکوں
کاوشیں انتھک رہیں، ہو بھی قدر