مسافتیں تنہائیاں
Poet: saiyaan_sham By: saiyaan_sham, rawalpindiمسافتیں تنہائیاں تم کیا جانو شام
سو رنگ ہمیں زندگی کے دیکھاتی ھیں
مہکتے پھولوں کو دیکھتے سمے اکثر
کہیں دور خیالوں مں کھ جاتے ھیں
سہارے وہ اجاڑ وادی ہے
جس میں صرف آس کے سائے منڈلاتے ھیں
زندگی کی بشارتوں سے دور بھاگ کر
لوگ مے خانوں میں چلے آتے ھیں
طلب و پیاس تو حیات ہے اپنی
طوفان اسے بھی مٹانے چلے آتے ہیں
سپنے بس سپنے ہیں کب اپنے ہوتے ہیں
شام یہ بھی آنکھوں کو دھوکا دے جاتے ھیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






