Add Poetry

مسرتوں پہ بھی قدغن ہے راحتیں بھی اسیر

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

مسرتوں پہ بھی قدغن ہے راحتیں بھی اسیر
گھٹی گھٹی ہے فضا اور مسئلے ہیں کثیر
ہے مفلسوں کے لیے عید کے بھی دن تلخی
تمام رسموں ،رواجوں کا لے مزہ تو امیر

یہ کیسا زہر سا گھلنے لگا سماج میں اب
یہ کیسا دور ہے اس پاک ملک میں یا رب !
یہ کیسے جرم ہیں اور کیسی یہ برائیاں ہیں
یہ سوچتا ہوں کہ سنوریں گے ہم جہان میں کب

عذاب آج ہے قدرت کا ہم پہ آیا ہوا
سحاب غم کا وطن پہ ہے کب کا چھایا ہوا
جو بیجتاہے وہی کاٹتا ہے ہر انساں
شجر یہ کانٹوں بھرا کس کا ہے لگایا ہوا ؟

وطن کی دیکھ کے حالت اداس رہتا ہوں
نظام بدلو یہاں حاکموں کو کہتا ہوں
غریب کی یہ صدا تم کو میں سناتا ہوں
“سہو وہ تم بھی جو میں ساری عمر سہتا ہوں“

میں زور بازو پہ سب کچھ بدل نہیں سکتا
خموش رہ کے بھی چاہوں تو مر نہیں سکتا
وطن کا میں کوئی حاکم نہیں ، ہاں شاعر ہوں
صدائے حق کے لگانے سے ڈر نہیں سکتا

مسرتوں پہ بھی قدغن ہے راحتیں بھی اسیر
گھٹی گھٹی ہے فضا اور مسئلے ہیں کثیر
ہے مفلسوں کے لیے عید کے بھی دن تلخی
تمام رسموں ، رواجوں کا لے مزہ تو امیر
 

Rate it:
Views: 1048
11 Nov, 2013
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets