ترے لب پہ میری مسکان ہوتی
بلا کی زندگی میں جان ہوتی
شریروں سی گزرتی زنگانی
اگر بیگم میری شیطان ہوتی
منسٹر کا اگر داماد ہوتا
بتا گاڑی میری مہران ہوتی
ہماری جیب میں ہوتا روپیہ
مقدر جھلملاتا شان ہوتی
مرے احباب جو بدزوق ہوتے
مری دنیا بٹری ویران ہوتی
کہاں بچے بگٹرتے یوں ہمارے
اگر جو مامتا نگران ہوتی
مہکتے باغ جو میرے وطن کے
گلوں سی کوبہ کو پہچان ہوتی