میری آنکھوں میں کسی
کا انتظاراب بھی باقی ہے
توڑ دیے سب رشتے
یوں تو مجھ سے مگر
ُاس کا اختیاراب
بھی مجھ پے باقی ہے
میری راہوں میں بہت لوگ ہیں
مجھے چاہیتے والے
مگر کیا کرو لکی
ُاس کا آخری جواب آنا
اب بھی باقی ہے
یہ جو زندگی ہے ، یہ
تو ُاس نے ہی دی تھی
میں کیسے ایسے
کسی اور کا کر دوں
جبکہ ُاس کا ادھار
مجھ پے اب بھی باقی ہے
ٹوٹ گئی ہوں یوں تو مگر
اس دل میں ُاس کے لیے
پیار اب بھی باقی ہے
وہ بدل گیا ہے ، یا ُاس کو
مجبوریا ں ہیں کوئی
میں کس سے جواب مانگوں
کہ میرا سوال اب بھی باقی ہے