علی الصبح کروں بیداری کیسے
لاابالی پن بنی عادت بنفسہ
دستبردار ہوا من حوصلے سے
ترک ہو گئی یونہی شجاعت بنفسہ
بدشعار ہو گیا اب میں تو
لکھ دی زندگی میں زلت بنفسہ
بناوٹی دنیا کو چاہا بذات خود
پھیر لیا منہ جو ہے حقیقت بنفسہ
ازل سے ہوئے خوار لوگ اے سبحانی
دور ہو گئی جن سے امامت بنفسہ