Add Poetry

میں آئینے کے منہ تو کھبی

Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quetta
Mein Ainay Ke Munh Tou Kabhi

میں آئینے کے منہ تو کھبی بھی نہیں لگی
اچھی نہیں لگی تو بری بھی نہیں لگی

دو چار سال گزرے ہوئے مجھ کو دے سکے
یہ زندگی تو اتنی سخی بھی نہیں لگی

پھر کیا علاج_ درد_ تمنا کرو گے تم ؟
تم کو تو میرے دل کی لگی بھی نہیں لگی

حیرت ہے اس کی اتنی وفاؤں کے باوجود
یہ زیست کی سہیلی بھلی بھی نہیں لگی

سنتی تھی سنگ دل ہے بہت اس کی کج روی
اس کے مزاج میں تو کجی بھی نہیں لگی

حیرت سے اس کے بعد میں پتھرا کے رہ گئی
وہ جا چکا تو اس کی کمی بھی نہیں لگی

روئی ضرور ، آنکھ بھی پونچھی مگر یہ کیا ؟
میری ہتھیلیوں میں نمی بھی نہیں لگی
 

Rate it:
Views: 1189
21 Jan, 2014
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets