Add Poetry

میں آئینے کے منہ تو کھبی

Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quetta
Mein Ainay Ke Munh Tou Kabhi

میں آئینے کے منہ تو کھبی بھی نہیں لگی
اچھی نہیں لگی تو بری بھی نہیں لگی

دو چار سال گزرے ہوئے مجھ کو دے سکے
یہ زندگی تو اتنی سخی بھی نہیں لگی

پھر کیا علاج_ درد_ تمنا کرو گے تم ؟
تم کو تو میرے دل کی لگی بھی نہیں لگی

حیرت ہے اس کی اتنی وفاؤں کے باوجود
یہ زیست کی سہیلی بھلی بھی نہیں لگی

سنتی تھی سنگ دل ہے بہت اس کی کج روی
اس کے مزاج میں تو کجی بھی نہیں لگی

حیرت سے اس کے بعد میں پتھرا کے رہ گئی
وہ جا چکا تو اس کی کمی بھی نہیں لگی

روئی ضرور ، آنکھ بھی پونچھی مگر یہ کیا ؟
میری ہتھیلیوں میں نمی بھی نہیں لگی
 

Rate it:
Views: 1113
21 Jan, 2014
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets