‘ناریل بنا ہؤا تھا یہ ملک بندر کےہاتھ کا‘ کسی راجہ کا ذکر ہوگا نہ اس کی رانی کا زمام کار اب اس کےہاتھ سونپی جائےگی واقعی جو حقدار ہوگا یہاں پر حکمرانی کا