نوحہ
Poet: maqsood hasni By: maqsood hasni, kasurوہ قیدی نہ تھا
خیر وشر سے بے خبر
معصوم
فرشتوں کی طرح
جھوٹے برتنوں کے گرد
انگلیاں محو رقص تھیں اس کی
ہر برتن کی زبان پہ
اس کی مرحوم ماں کا نوحہ
باپ کی بےحسی اور
جنسی تسکین کا بین تھا
آنکھوں کی زبان پہ
اک سوال تھا
اس کو زندگی کہتے ہیں‘
یہی زندگی ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟
More Life Poetry






