واہ کیا خوب یکجہتی کا درس ملتا ہے
ملک کو ملک سے اک نیا سبق ملتا ہے
سنا ہے ھند والوں یہ ہے جنت نشاں
باغ رضواں سے تو اہل کا خوں نکلتا ہے
وجود تاج محل فسانہ عشق بن گیا
گرا کے بابری مسجد دھرم کا ثبوت ملتا ہے
اے عزیزان وطن نہ پاؤ گے چین تم کبھی
کبھی گاندھی تو کبھی کرکرے کا اتیہاس بنتا ہے
نہ کرو امن کی باتیں اے شیطان وطن
ہو چکی دل آزاری فقط دل جلتا ہے