Add Poetry

وہی چہرے وہی جلوے

Poet: purki By: M.Hassan, karachi

کہتے ہیں یہ بہت کچھ بدلا
مجھ کو بتاؤ کیا کچھ بدلا

وہی انسان وہی حیوان
وہی موسم وہی دن رات

وہی سڑکیں وہی گلیاں
وہی گندم وہی کھلیاں

وہی رسمیں وہی شکلیں
وہی بونگیں وہی بھڑکیں

وہی ووٹر وہی لیڈر
وہی وعدے وہی دعوے

وہی ووٹر وہی حلقے
وہی بندے وہی ہتھکنڈے

وہی چاچے وہی مامے
وہی راجے وہی باجے

وہی مولوی وہی حلوے
وہی چہرے وہی جلوے

وہی ٹینکر وہی بینکر
وہی رہزن وہی رہبر

وہی ووٹر وہی لنگر
وہی لیڈر وہی ڈونگر

وہی قصبے وہی نقشے
وہی راستے وہی سانچے

وہی آفات وہی مشکلات
وہی ڈاکو وہی قذاق

وہی چال وہی بہانہ
بتاؤ تم کیا کچھ بدلا

پُرکی ارد گرد سب کچھ بدلا
نہ بدلا تو صرف تُو نہ بدلا
 

Rate it:
Views: 369
06 Apr, 2013
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets