وہ جرم جو کہ مجھ سے کبھی ہو نہیں سکا اس داستانِ کرب کا لبِ لباب دو میں مانتی ہوں زندگی خوابوں میں کٹ گئی اے وشمہ اپنی ذات کا اب تو حساب دو