وہ کون تھا
Poet: Wasif Uz Zaman Katib By: Wasif Uz Zaman, bhimber AJ&Kدیکھا جو خون میں لت پت تڑپتا اک نوجوان سڑک پے
نجانے کیوں رک گیا بڑھا جب اٹھانے کو اسے
عوام کا اک سمندر تھا فلمسازی کے لیے وہاں
کیمرے میں دھیان تھا پلاتا کون پانی اسے
ہر رنگ کی گاڑی تھی وہاں رکی ہوئی
ہمت نہ ہوئی کسی کی اسپتال پہنچانے کو اسے
بظاہر تو کھلی تھیں سب کی آنکھیں وہاں
اندھا سا ہوگیا ہر کوئی دیکھ کے اسے
تڑپ تڑپ کے نکل گئی روح جب اس غریب کی
پگڑی تک اتار دی سب نے، ڈھانپنے کو اسے
ترس آگیا دیکھ کے اُس کو یوں بے بس
اپنی موت کا منظر نظر آگیا دیکھ کے اسے
یوں ہی اک دن تیرا بھی ہوجائے گا خاتمہ کاتب
کیا بتائے گا اپنے رب کو ہاتھ کیوں نہ لگایا اسے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






