پرستش کرتے کرتے تھک گئی

Poet: Shama By: Shama Chaudhry, wales uk

کوئی چہرہ نظر میں مسکرایا ہے
خیالوں نے دیا پھر اک جلایا ہے

تیری چاہت کی شدت نے ہی جاناں
تمنا کا نگر دل میں بسایا ہے

اچانک یاد آئے تو دل نے یہ سوچا
زمانے نے ہمیں کتنا ستایا ہے

پرستش کرتے کرتے تھک گئی اِس کی
جو بت یادوں کا میں نے خود بنایا ہے

ہوائے تیز سے ہی بھڑکا ہے
کس نے شوق کا شعلہ جلایا ہے

Rate it:
Views: 687
29 Aug, 2008