Add Poetry

چلے آتے ہیں وہ بے حجاب انداز حجابانہ سے

Poet: احسن علی خاکیؔ By: محمد احسن علی, Lahore

چلے آتے ہیں وہ بے حجاب انداز حجابانہ سے
پاتے ہیں حواس سبھی ساقی کے میخانہ سے

چھوتے ہیں دل وہ کچھ اس انداز بااثرانہ سے
ملتا ہے کوئی ساحل جب بحر بے کنارانہ سے

دیکھا ہے جب سے انہیں چشم محرمانہ سے
گیاہوہے عشق سا گناہ دل مجرما نہ سے

نہیں ہے جدا تری جدائی مرگ نا گہانہ سے
بچھڑتا ہے مرنے والا زندگی کے آشیانہ سے

دل ہے گھر اس کا آیا ہے جو لا مکانہ سے
مبرا ہے جو کسی پتھر کے عبادت خانہ سے

جب سے پیاہے جام انکے دست مہربانہ سے
بھر لیا ہے دل کو سوز حب والہانہ سے

کرتے ہیں وہ محوکچھ اس طرز عجائبانہ سے
مست بےخود ہیں ہم انکے سحر دارانہ سے

پایاجب سے وہ بے نشاں اس مردقلندرانہ سے
تو پہچان لیا ہے خود کو معیار عاشقانہ سے

عشق ہوا ہوں خاکی اس ہستی غائبانہ سے
کبھی جوآتا نہیں عاجز اس بندہ عاجزانہ سے
 

Rate it:
Views: 365
09 May, 2024
Related Tags on Sufi Poetry
Load More Tags
More Sufi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets