Add Poetry

عشق کا دستور ہے

Poet: صوفی ملک یاسر By: صوفی ملک یاسر, Srinagar

کیا یہی عشق کا دستور ہے
ہم مل کے بھی دور ہے

ہے نہیں خبر مجھے ہوتا ہوں کس حال میں
پھر ایک روز سمجھ آیا مجھے یہی تو وصل یار ہے

چلو اب اجازت دے دو آشکار کرتے ہیں لوگوں کو جانا
کیا تم نے کچھ آشکار اب یہ تم کو پاگل مانتے ہے

کیوں سمجھتے ہیں مجھ کو پاگل کیا یہی ان کا شاور
ہے
یہی عشق کا دستور ہے ہم مل کے بھی دور ہے

کیسی آزمائش آ رہی ہے مجھ پر اب عشق کا اظہار کروں تو کیسے
اب تک نہیں پہنچے تم اس دہر میں جہاں منصور بن کر کہہر برستا ہے

میں کروں تو کیا کروں میں بے قابو ہو رہا ہوں
توڑ زنجیر ر یاسر میں تیرا اور تو میرا یار ہے

Rate it:
Views: 777
22 Dec, 2022
Related Tags on Sufi Poetry
Load More Tags
More Sufi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets