آج موسم دل کو بھہ گیا
چھا گیا بی چھا گیا ہر سو اجالا چھا گیا
نمی دھوپ کی چھایا میں
سروں کے سر لگا گیا
چھا گیا بی چھا گیا ہر سو اجالا چھا گیا
تیز ہواوں کے جھونکوں میں
زلفوں کے تار ہلا گیا
چھا گیا بی چھا گیا ہر سو اجالا چھا گی
نیلے امبر کی چاندی میں
شبنم کے موتی گرا گیا
چھا گیا بی چھا گیا ہر سو اجالا چھا گیا
کنول کے کھلتے پھولوں میں
رنگ ہزار کوئی سجا گیا
چھا گیا بی چھا گیا ہر سو اجالا چھا گیا
آج موسم دل کو بھہ گیا
چھا گیا بی چھا گیا ہر سو اجالا چھا گیا