چھوڑ دو دَنگے فسادوں کے بہانے ڈھونڈنا
کیا سیاست میں ضروری ہے نشانے ڈھونڈنا
موجِ طوفاں سے نِپٹنا خوب آتا ہے مجھے
جانے ہے کشتی بھنور میں بھی ٹھکانے ڈھونڈنا
بول کر آتا نہیں انسان پر وقتِ زوال
میرے خستہ حال پر چھوڑو فسانے ڈھونڈنا
مذہبی لوگوں کے جھانسے میں نہ آ جانا کبھی
تُو تو قاضی ہے، سزا کے تانے بانے ڈھونڈنا
تُو مَداری ہے یہاں پر اور سب کٹھ پُتلیاں
تیرا مقصد ہے تباہی میں خزانے ڈھونڈنا
حکمراں اِس ملک کے اب اِس نَہَج پر آ گئے
مُفلسوں کی جیبوں میں بھی چار آنے ڈھونڈنا
در پہ اُس کے جانے کا وشمہ طریقہ ہے یہی
دل کے اُجڑے صحرا میں رستے پرانے ڈھونڈنا