کامیابی کا ساز

Poet: محمد جنید By: جنید, topi

یہ قصہ ہے میری زندگی کا
جو بدلا سفر بندگی کا
تاریک راہیں، بھٹکتا تھا دل
نظر نہ آتا کوئی بھی حل

ناکامیوں کا تھا ہر طرف شور
امیدیں تھیں سب خوابوں سے دور
مگر والدین کی دعائیں تھیں پاس
جو بن گئیں میرے لیے خاص

اساتذہ نے تھاما میرا ہاتھ
سکھائے مجھے کامیابی کے ساتھ
خطاؤں پہ وہ کرتے رہے نظر
رکھا ہمیشہ میری ہمت برقرار

پھر محنت نے دکھایا وہ نور
جس سے ہوا میرے دل میں سرور
پہلی پوزیشن نے بدلا سماں
اور خوابوں کو بخشا نیا آسماں

پھر تیسری پوزیشن کا آیا مقام
حوصلے نے دیا مجھے نیا پیغام
ہر ناکامی نے سکھایا یہ راز
کہ محنت ہی ہے کامیابی کا ساز

جنید کا پیغام ہے، ہمت نہ ہارو
کامیابی کی منزل، ہر قدم پہ پاؤ

Rate it:
Views: 183
29 Dec, 2024
More Life Poetry