کِسی بھی طور سے گرچہ بِتالی زندگی ہم نے
ہمیشہ ہی کمی محسوس کی پر آپ کی ہم نے
کیۓ تھے قید دونوں مٹھیوں میں یاد کے جگنو
یونہی اطراف میں کر لی تھی اپنے روشنی ہم نے
جہاں کے ساتھ چلنا ہم کو آیا ہی نہیں شاید
جہاں سو رنگ بدلا پر نہ چھوڑی سادگی ہم نے
وہ کہتے ہیں کہ پانے کے لیۓ کھونا بھی پڑتا ہے
بہت کچھ کھو کے پالی ہے متاعِ شاعری ہم نے
کہاں معلوم تھا کہ عمر کم ہوتی ہے خوشیوں کی
خوشی پایٔ تو تھی لیکن کبھی برتی نہ تھی ہم نے
زمانہ ہو گیا تجھ کو ہمارا اِمتحاں لیتے
بگاڑا ہے تمہارا کیا بھلا اے زندگی ہم نے ؟
ہمیں کہتے ہیں سب تنہا مگر تنہا نہیں ہیں ہم
بہت دیکھے ہیں اس دنیا میں تنہا اور بھی ہم نے