جلدبازی میں میرے ہاتھوں سے
روز اک شیشہ چھوٹ جاتا ہے
روز اک کانچ ٹوٹ جاتا ہے
اور پھر کرچیاں میں چنتا ہوں
ہاتھ اپنے لہو لہو کرکے
آپ اپنی سزا میں چنتا ہوں
ایسا لگتا ہے اپنے ہاتھوں سے
جلد ہی خود بھی گرنے والا ہوں
ریزہ ریزہ بکھرنے والا ہوں
بن کے معصوم اپنی عجلت پہ
پھر میں الزام دھرنے والا ہوں